اپنی سماجی میڈیا کی حکمت عملی کیسے بنائی جائے

اپنی تنظیم کی ایک کامیاب سماجی میڈیا حکمت عملی تشکیل دینے کے لیے Resiliency Initiative سے تین آسان مراحل۔

اگرچہ یہ "سماجی” میڈیا ہے، اس کا مقصد محض گھلنا ملنا نہیں ہے۔ درست افراد تک اپنا پیغام پہنچانے کے لئے آپ کو واضح اور مستحکم منصوبے کی ضرورت ہوتی ہے۔

Resiliency Initiative کی ویب سائٹ آپ کی سماجی میڈیا حکمت عملی تیار کرنے کے لئے تین آسان مراحل تجویز کرتی ہے۔ ان تینوں مراحل کو مکمل کرنے کے بعد آپ پر یہ بالکل واضح جائے گا کہ آپ کو اپنی تنظیم کی سماجی میڈیا کیمپینز کو تیار کرنے کے لئے کیا کرنا ہوگا۔

آپ کو درج ذیل سوالات کے جوابات دینے ہوں گے:

  •           آپ (کیا) بتانا چاہتے ہیں؟ 
  •           آپ کے سامعین (کون) ہیں؟
  •           آپ اپنے سامعین کی توجہ (کیسے) حاصل کریں گے؟

مزید مرحلہ وار افعال کے بارے میں پڑھیں جو کہ ان سوالات کے جوابات میں آپ کی مدد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہ آپ کی سماجی میڈیا حکمت کا واضح تعین کرتا ہے۔

مرحلہ 1. آپ (کیا) بتانا چاہتے ہیں؟

ہر سماجی مداخلت کا مقصد کسی چیز کو تبدیل کرنا ہوتا ہے۔ درحقیقت تبدیلی لانے کے لئے آپ کے ذہن میں اس متعلق ایک واضح تصویر ہونی چاہیے کہ آپ کیا اور کیوں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ اس سے آپ کو رابطہ کاری کا واضح ہدف تیار کرنے میں مدد ملے گی۔

سوالات پوچھ کر اپنے رابطہ کاری کے ہدف کو ہر ممکن حد تک قابل پیمائش اور مخصوص بنائیں۔

  •             مجھے کیسے معلوم ہو گا کہ میں نے کامیابی حاصل کی ہے؟
  •             کون سے اہداف یا پیمانے ثابت کر سکیں گے کہ میں نے اپنے اہداف حاصل کر لیے ہیں؟ 
  •             اس ہدف کے حصول کا ٹائم فریم کیا ہے؟

اہم تجویز

آپ اپنے رابطہ کاری کے اہداف کو جتنا مخصوص اور قابل پیمائش بنائیں گے، آپ کی رابطہ کاری اتنی ہی مرکوز اور مؤثر ہو گی۔ آپ اپنے سامعین کے کاموں یا رویوں میں کون سی تبدیلیاں لانا چاہتے ہیں؟ آپ کی رابطہ کاری کا ہدف محض آپ کے شائع کردہ پوسٹرز یا کتابچوں کی تعداد نہیں ہے۔ توجہ مرکوز رکھیں۔ ایک واضح ہدف بہترین رہے گا!

اپنے اہداف کی تعریف کرنے کے لئے درج ذیل سوچ ابھارنے والے خیالات استعمال کریں:

آگاہی—کسی مخصوص موضوع کی معلومات اور فہم و آگاہی تیار کریں۔

مثال کے طور پر: میں (مسئلہ x) سے متعلق معلومات و آگاہی پیش کرنا چاہتا ہوں

اقدام—حصہ بنیں، وزٹ کریں، سائن اپ کریں، شرکت کریں، شامل ہوں، تعاون کریں۔

مثال کے طور پر: میں چاہتا/چاہتی ہوں کہ لوگ ہمارے نیوزلیٹر کے لیے سائن اپ کریں۔

میری خواہش ہے کہ لوگ ہمارے عہد/درخواست پر دستخط کریں۔

میری خواہش ہے کہ لوگ عطیہ دیں۔

دلچسپی—رویے یا فکر تبدیل کریں۔

مثال کے طور پر: میں یہ دکھانا چاہتا/چاہتی ہوں کہ نشے میں ڈرائیونگ کرنا کس قدر خطرناک ہوتا ہے تاکہ لوگ نشے میں ڈرائیونگ کرنا چھوڑ دیں۔

مجھے (x) کے متعلق کمیونٹی کے خیالات کو للکارنا ہے تاکہ وہ (x) کے حامل افراد کو مسترد کرنا چھوڑ دیں۔

رابطہ کاری کے مقصد کی ایک مثال یہ ہے: تاکہ بہتر سماجی تعلقات کو فروغ دیا جاسکے۔

رابطہ کاری کا ایک بہتر ہدف یہ ہو سکتا ہے: اگلے دو سالوں میں نوجوان اور بزرگ افراد کے درمیان کمیونٹی کے تعلقات میں بہتری لانا تاکہ کمیونٹی میں بڑوں سے جسمانی و زبانی بدسلوکی کے واقعات کو کم کیا جا سکے۔

اپنے جوابات کو ایک جملے یا پیراگراف میں اکٹھا کریں اور اسے سدھاریں۔

آگے بڑھنے سے قبل یہ اہم ہے کہ آپ اپنے مجوزہ پراجیکٹ کے مسائل اچھی طرح سمجھتے ہوں۔ اپنے مسئلہ کا کامیابی سے مقابلہ کرنے کے لئے، آپ کو اپنی ماضی کی کامیابیوں اور ناکامیوں سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب شک ہو تو ماہرین سے بات کر کے حالات کے متعلق اپنے فہم کی تصدیق کریں۔

مرحلہ 2: آپ (کس) سے بات کرنا چاہتے ہیں؟

اس بات کی شناخت کرنا کہ آپ کس سے بات کرنا چاہتے ہیں، مؤثر رابطہ کاری کی کلید ہے۔ "سب لوگ” ہدف کردہ سامعین نہیں ہیں۔ یہ نہایت وسیع ہے۔ آپ کو مزید مخصوص ہونا ہو گا تاکہ درست افراد آپ کی رابطہ کاری کو نوٹ کریں۔

سوچیں کہ فیشن کی تشہیر کیسے کی جاتی ہے۔ کپڑوں کو اس طریقے سے پیش کیا جاتا ہے جو مخصوص لوگوں کے ساتھ ایک تعلق پیدا کرے، ہر کسی کے ساتھ نہیں۔ یہ بہت وسیع ہو گا۔ چند انداز یا کپڑے چند اقسام کی آب و ہوا کے لئے مؤثر نہیں ہوتے، چند افراد کو پسند نہیں آتے یا ان کے بجٹ کے مطابق نہیں ہوتے۔ مؤثر تشہیری مہم کی تیاری سے قبل کمپنیوں کے معلوم ہونا چاہیے کہ کپڑے کس کے لئے ہیں۔

اپنے ہدف کردہ سامعین کا تعین عمر، صنف، مقام، روزگار، ازدواجی اور خاندانی حیثیت، اور دیگر متعلقہ ذاتی تفصیلات کے لحاظ سے کریں۔

مثال کے طور پر: میرے ہدف کردہ سامعین X شہر میں رہائش پذیر 18 سے 25 سال کی عمر کے بیروزگار نوجوان ہیں۔

اپنے ہدف کردہ سامعین کی وضاحت کریں۔

اب غور کریں کہ آپ کے ہدف کردہ سامعین کس طرح سوچتے، محسوس کرتے اور عمل کرتے ہیں۔ اُن کی عادات اور روّیوں کو سمجھنا ضروری ہے تاکہ آپ بالکل درست پیغامات کو استعمال کرتے ہوئے اُن کے ساتھ حقیقتاً منسلک رابطہ کاری کر سکیں۔

مثال کے طور پر: وہ ایسا سوچتے ہیں کہ اُن کو کبھی کوئی ملازمت نہیں مل سکے گی۔ وہ بے پرواہ رہتے ہیں کیوں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی زندگی مختصر ہو گی۔

اب سوچیں کہ آپ کے ہدف کردہ سامعین کیسے سوچتے، محسوس کرتے اور عمل کرتے ہیں۔

قدم 3: آپ اپنے سامعین کی توجہ (کیسے) حاصل کریں گے؟

اپنے سامعین کی دلچسپی لینے کے لئے 3 عناصر استعمال کریں۔

  • پیغام (Message)
  • پیام بر (Messenger)
  • ذریعہ (Medium)

آپ کے پیغام

میں وہ ایک کیا بات ہے جو آپ اپنے ہدف کردہ سامعین سے کہنا پسند کریں گے؟

آپ کا کلیدی پیغام واضح اور مختصر ہونا چاہیے۔ کیا آپ کا پیغام سامعین کو متاثر کرے گا؟ کیا آپ اسے مزید پرکشش بنا سکتے ہیں؟ زبان، لہجے اور سیاق و سباق پر غور کریں۔ اسے ملامتی یا بے حس نہیں ہونا چاہیے۔ چند الفاظ مختلف سامعین، ثقافتوں اور سیاق و سباق میں مثبت یا منفی معنی اختیار کر لیتے ہیں۔

آپ کا پیام بر

اپنے ہدف کردہ سامعین تک پہنچنے کے لئے اچھا پیام بر منتخب کریں۔ آپ کے خیال میں آپ کا پیغام کون زیادہ مؤثر طور پر پہنچا سکتا ہے؟ ضروری ہے کہ آپ کے سامعین اس پیام بر سے واقف ہوں اور اس کی عزت کرتے ہوں۔ آپ آن لائن اور آف لائن دونوں طرح کی رابطہ کاری میں انہیں لا سکتے ہیں۔

معتبر پیام بروں میں درج ذیل شامل ہو سکتے ہیں:

  •             معروف تنظیمیں۔
  •             وہ افراد جن کی آپ کے ہدف کردہ سامعین عزت کرتے ہیں، جیسے اسپورٹس اسٹارز، موسیقار یا اداکار۔
  •             مذہب، کمیونٹی یا نوجوانوں کے محترم قائدین۔

بااثر پیام بر کی ایک مثال گریٹا تھنبرگ ہے۔ آب و ہوا میں تبدیلی کا مسئلہ کئی دہائیوں سے موجود ہے اور کئی افراد نے عوامی سطح پر آگاہی پھیلانے کی کوشش کی مگر تھنبرگ اپنے سامعین کی خاص دلچپسی کا باعث بنی اور اس نے دنیا بھر کے نوجوانوں کو متاثر کیا۔ کیوں؟ وہ نوجوان ہے اور سیدھی بات کرتی ہے۔ وہ بااختیار افراد کے سامنے سچ بولنے سے نہیں گھبراتی۔ اس وجہ سے لوگ اس کی بات سنتے ہیں اور دیگر طلبہ کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب ملی ہے۔ رائلن (للی) ستدتناسارن، جو تھائی لینڈ میں ایک نوجوان طالب علم ہے، نے چھ سال قبل ایک بار قابل استعمال پلاسٹک کے خلاف اپنی مہم کا آغاز کیا تھا، جب اس کی عمر صرف آٹھ سال تھی۔ وہ، بھی، بڑوں کو اپنی کارگزاریوں کے متعلق سوچنے پر مجبور کرتی ہے۔

آپ کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ آپ کے پراجیکٹ کے لئے بہترین پیام بر کون ہو گا اور وہ کیسے مدد کر سکتے ہیں۔

آپ کا ذریعہ

آپ کی تنظیم کے لئے بہترین ذریعہ (یا رابطہ کاری کا چینل یا نظام) وہ ہے جو آپ کے سامعین استعمال کرتے ہیں۔ "ذریعہ” سے مراد پلیٹ فارم (ایپ) اور اس پلیٹ فارم پر موجود مواد کی نوعیت دونوں ہیں۔

پلیٹ فارمز

آپ کو یہ غور کرنے کی ضرورت ہوگی کہ آپ کے ہدف کردہ سامعین کون سے پلیٹ فارمز استعمال کرتے ہیں تاکہ آپ بھی ان کو استعمال کرسکیں۔

مواد

غور کریں کہ آپ کے ہدف کردہ سامعین کے لیے کس قسم کا مواد مناسب رہے گا۔

  •             ویڈیو: مختصر کلپس یا اینی میشنز
  •              تحریر: عبارتیں، ہیش ٹیگز یا کھلے خط
  •             تصاویر: فوٹوز، میمز
  •             آڈیو: پوڈ کاسٹس یا مختصر آڈیو کلپس
  •             کامکس: مختصر پینلز یا اینی میشنز

سروے، انٹریوز یا حتی کہ براہ راست مشاہدے کے ذریعے تحقیق کریں کہ آپ کے سامعین رابطہ کاری کے لئے کن ٹولز اور مواد کو ترجیح دیتے ہیں۔ آپ کو اپنے وسائل اور بجٹ کو زیر غور لانا ہو گا۔ ان سامعین تک پہنچنے کے لئے کون سے ذرائع یا پلیٹ فارمز بہترین ہیں؟ کس قسم کا مواد ان کے لئے آسانی سے دستیاب، قابل اشتراک اور دلچسپی کا باعث ہو گا؟

اپنے سامعین کے زیر استعمال پلیٹ فارمز اور آپ جس قسم کا مواد تیار کر سکتے ہیں، اس کی مختصر فہرست بنائیں۔

"نقصان نہ پہنچے” کے ملحوظات

آپ کی کمیونٹی میں ایسے کون سے حساس موضوعات ہیں جن سے آپ کا آگاہ ہونا چاہیے؟ کیا آپ کی رابطہ کاری میں کچھ ایسا ہے جو ان حساس موضوعات کو چھیڑ سکتا ہے؟ اپنی کمیونٹی کے اندر اور باہر دیگر افراد سے بات کر کے یقینی بنائیں کہ آپ نے ہر شے سوچ لی ہے۔ آپ کو یہ بھی چیک کرنا ہو گا کہ آپ کا مواد درست اور ثبوت پر مبنی ہے۔

حساس موضوعات میں مخصوص الفاظ، موضوعات، تصاویر، علامات اور حتیٰ کہ رنگ بھی شامل ہو سکتے ہیں۔

اپنی سماجی میڈیا رابطہ کاری کی حکمت عملی ڈاؤن لوڈ کریں

ایک ورک شیٹ ڈاؤن لوڈ کریں تاکہ آپ اپنی جامع سماجی میڈیا حکمت عملی کی تشکیل کرسکیں۔ سال میں کم از کم ایک بار پھر اس کا جائزہ لیں کہ آپ نے کیا سیکھا، کیا تبدیلی کی، اور آپ کی حکمت عملی مزید بہتر کیسے بنائی جاسکتی ہے۔ اسے ایک جاری دستاویز سمجھیں جس میں تبدیلی کی جاسکتی ہے تاکہ آپ کی تنظیم کے ساتھ ساتھ متعلقہ وسیع تر کمیونٹی میں بھی تبدیلیوں کی عکاسی کی جاسکے۔

فیس بک پر ہماری کمیونٹی میں شامل ہوں

مشغول رہیں اور ہمارے فیس بک پیج کے ذریعہ ہماری وسیع تر کمیونٹی میں شامل ہوں

Go to Facebook