سیکشن 1: سماجی میڈیا کو حقیقی زندگی سے کیسے جوڑا جائے
سول سوسائٹی تنظیموں کے سماجی میڈیا کی مرحلہ وار گائیڈ
سول سوسائٹی تنظیموں کو ہر اس جگہ جانے کی ضرورت ہوتی ہے، جہاں ان افراد کو با اختیار بنانے کے لئے بات چیت ہو رہی ہو، جن کی مدد کرنے کی آپ کوشش کر رہے ہیں۔ سماجی بن جائیں!
Resiliency Initiative کا تعارف
ہم غیر معمولی دور میں رہ رہے ہیں۔ عالمی وبا Covid-19 نے مذہبی، نسبی اور صنفی خطوط پر ایشیاء کی کمیونٹیز کے درمیان تناؤ بڑھا دیا ہے۔ مزید نفرت انگیزی، تفریق، مختلف افراد سے نفرت اور آن لائن غلط معلومات پھیل رہی ہیں جس سے انتہا پسندی یا تشدد جنم لے سکتا ہے۔
Resiliency Initiative فیس بک اور دی ایشیاء فاؤنڈیشن (The Asia Foundation) کے درمیان اشتراک ہے، جس کا مقصد ایشیا پیسیفک کے علاقے میں مضبوط کمیونٹیز تیار کر کے تحمل کو فروغ دینا، مختلف مذاہب اور نسلوں کے باہمی تعلقات بہتر بنانا اور پرتشدد انتہا پسندی کی مخالفت کرنا ہے۔
اس ویب سائٹ اور کتابچے کو کیسے استعمال کیا جائے
Resiliency Initiative آپ کو کمیونٹی میں لچک پیدا کرنے کے لئے ضروری سماجی میڈیا وسائل فراہم کرتا ہے۔ آپ اپنی کمیونٹی کو بہترین طریقے سے جانتے ہیں – یعنی لوگوں، تاریخ اور تناؤ کو۔
Resiliency Initiative آپ کو اپنی کمیونٹی میں تحمل و برداشت کے فروغ کے لئے اس کتابچے سمیت مفت آن لائن وسائل کے علاوہ صلاحیتیں بھی فراہم کرتا ہے۔ آپ مستقبل میں تربیتی مواقع بھی دریافت کر سکتے ہیں اور اسی طرح کے مسائل پر کام کرنے والی اور اپنے نزدیک موجود دیگر سول سوسائٹی تنظیموں سے بھی منسلک ہو سکتے ہیں۔
اس گائیڈ میں سول سوسائٹی تنظیموں کے لئے Resiliency Initiative کے سماجی میڈیا کے استعمال کے طریقے کا خلاصہ فراہم کیا گیا ہے۔ اسے آن لائن شیئر کیا جا سکتا ہے یا آف لائن استعمال کے لئے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔ آپ کو اس ویب سائٹ کے وسائل کے سیکشن میں یہاں پیش کردہ موضوعات پو تفصیلی مضامین، ورک شیٹس، انفوگرافکس، معلومات اور ویڈیوز بھی ملیں گی۔ Resiliency Initiative کو ایسے تیار کیا گیا ہے کہ یہ وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتا جائے اور ہماری امید ہے کہ آپ سماجی میڈیا کے متعلق اپنے سوالات کے مزید جوابات کے لئے دوبارہ واپس آتے رہیں گے۔
آپ کو آن لائن آنے کی ضرورت کیوں ہے
سول سوسائٹی تنظیموں کو ہر اس جگہ جانے کی ضرورت ہوتی ہے جہاں گفتگو ہو رہی ہو، تاکہ آپ ان افراد کو بااختیار بنا سکیں جن کی آپ مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سماجی بن جائیں! دنیا بھر میں کروڑوں افراد سماجی میڈیا استعمال کرتے ہوئے خیالات، آراء، معلومات اور اشیاء کا اشتراک اور تبادلہ کرتے ہیں۔ یہ درست ترین لوگوں کے ساتھ روابط قائم کرنے اور آن لائن اور آف لائن دونوں دونوں طرح کی کمیونٹیز کو منظم اور ان کی معاونت کرنے کا بھی ایک انتہائی موثر طریقہ ہے۔
روایتی میڈیا کی طرح سماجی میڈیا بھی خبریں اکٹھی اور شیئر کرنے، سامعین سے گفتگو کرنے اور تبدیلی کی حمایت کرنے کے مواقع پیش کرتا ہے، مگر سماجی میڈیا کے استعمال کے دیگر فوائد بھی ہیں۔
- یہ تیز اور فوری عمل ہے۔ سماجی میڈیا حقیقی وقت میں کام کرتا ہے اور اسے مسلسل اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے۔ سماجی میڈیا پر آپ محض بھیجیں یا پوسٹ کریں پر کلک کر کے اپنے سامعین کے ساتھ براہ راست اپنے پیغام کا اشتراک کر سکتے ہیں۔
- سماجی میڈیا نیٹ ورکس افراد کی بڑے تعداد تک رسائی رکھتے ہیں۔
- اس کا استعمال آسان ہے۔ انٹرفیسز کا استعمال انتہائی آسان ہے اور کم از کم تربیت درکار ہے۔
- یہ گفتگو کرنے کا بہترین طریقہ ہے جو مفت یا نسبتا کافی سستا ہے۔
آف لائن اور آف لائن رابطہ کاری کا ایک ساتھ استعمال
آپ روایتی میڈیا اور سماجی میڈيا کو اکٹھے استعمال کر سکتے ہیں۔ آن لائن کیمپینز موجودہ طریقہ کاروں کی معاون ہو سکتی ہیں۔ کلید یہ ہے کہ اپنے رابطہ کاری کے ہدف کے مطابق بہترین طریقے کا انتخاب کیا جائے۔ کبھی کبھار گلیوں سے گزرتی گاڑی پر چلتا ہوا لاؤڈاسپیکر آن لائن نیوزلیٹر کمیپین سے زیادہ مؤثر ہو سکتا ہے۔ کیوں؟ ممکن ہے کہ آپ اپنا نیوزلیٹر تیار کرنے میں بہت سا وقت اور محنت صرف کریں مگر اسے موصول کرنے والوں میں سے محض چند افراد اسے حقیقتا کھول کر پڑھیں۔ ہر صورت حال مختلف ہوتی ہے اور آپ کو ہر ایک کے لئے رابطہ کاری کا مؤثر ترین طریقہ منتخب کرنا ہے۔ یہ آن لائن، آف لائن یا دونوں ہو سکتے ہیں۔
کبھی کبھار سماجی میڈیا کمیپینز حقیقی زندگی کی ایسی کاروائیوں میں تبدیل ہونے کی اہلیت رکھتی ہیں جو سرحدوں کو پار کر جائیں۔ #blacklivesmatter کی شاندار تحریک ریاست ہائے متحدہ امریکہ سے شروع ہو کر دنیا بھر میں پھیل گئی۔ اس نے آسٹریلیا جیسے فاصلے پر موجود ملک میں بھی مقامی کموینٹیز اور غیر سفید فام افراد کے لئے کارروائیوں کو اجاگر کیا۔
آن لائن #metoo بھی عالمی ہے اور ایشیاء تک پہنچ چکی ہے۔ یہ عورتوں کو اپنی ذاتی کہانیاں سنانے کی ہمت دینا جاری رکھے ہوئے ہے، جس کے ذریعے وہ کمیونٹیز، کمپنیز، صنعتوں اور حتی کہ حکومتوں میں بھی جنسی بدسلوکی کے خاتمے کا تقاضا کرتی ہیں۔ سماجی میڈیا ایشیاء بھر کے کئی عوامی احتجاجوں کا کلیدی عنصر رہا ہے۔
سماجی میڈیا مسلسل بدل رہا ہے۔ اہم چیز یہ ہے کہ آپ کو واضح طور سے معلوم ہو کہ کیا بات کہنی ہے اور پھر اسے کہنے کا بہترین طریقہ چنا جائے۔ کیا سماجی میڈیا بہترین طریقہ ہے یا روایتی طریقہ بہتر ہو سکتا ہے؟ دونوں کو یکجا کرنے کے طریقے تلاش کریں۔ مثال کے طور پر آپ کسی لائیو تقریب میں تقریر ریکارڈ کر کے اسے آن لائن شیئر کر سکتے ہیں۔
اپنا سماجی میڈیا دانائی سے چنیں
ایسے کئی سماجی میڈيا پلیٹ فارمز موجود ہیں جنہیں چنا جا سکتا ہے، اور ان کے متعلق، ان کے استعمال کے متعلق اور اپنے علاقے میں ان کی مقبولیت کے متعلق آگاہی اہم ہے۔ ہر پلیٹ فارم کی اپنی خصوصیات ہوتی ہیں۔
آپ کو ان سب کا استعمال آنا ضروری نہیں۔ بس ان سے آگاہ رہیں۔ آپ کو ہر ایک پر موجود ہونا بھی ضروری نہیں۔ کئی پلیٹ فارمز پر وقت اور محنت خرچ کرنے سے بہتر یہی ہے کہ آپ ایک یا دو پلیٹ فارمز پر رہیں اور انہیں اچھے طریقے سے استعمال کریں۔
آپ کو معلوم کرنا ہو گا کہ آپ جن لوگوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان میں کون سا پلیٹ فارم مقبول ہے۔ وہ کون سا سماجی میڈیا استعمال کر رہے ہیں؟ یہ معلوم ہونے کے بعد آپ ان افراد سے منسلک ہونے کے لئے بہتر پیغامات کی تخلیق میں مزید وقت گزار سکتے ہیں۔
ایک پلیٹ فارم سے آغاز کریں اور پہلے اپنے کوششیں وہیں مرکوز رکھیں۔ اسے اچھی طرح سیکھنے کے بعد اگر آپ کے رابطہ کاری کے ہدف کا تقاضا ہو تو دوسرے پلیٹ فارم پر توسیع دے لیں۔
اپنی سماجی میڈیا کی حکمت عملی کیسے بنائی جائے
اگرچہ یہ "سماجی” میڈیا ہے، اس کا مقصد محض گھلنا ملنا نہیں ہے۔ درست افراد تک اپنا پیغام پہنچانے کے لئے آپ کو واضح اور مستحکم منصوبے کی ضرورت ہوتی ہے۔
Resiliency Initiative کی ویب سائٹ آپ کی سماجی میڈیا حکمت عملی تیار کرنے کے لئے تین آسان مراحل تجویز کرتی ہے۔ ان تینوں مراحل کو مکمل کرنے کے بعد آپ پر یہ بالکل واضح جائے گا کہ آپ کو اپنی تنظیم کی سماجی میڈیا کیمپینز کو تیار کرنے کے لئے کیا کرنا ہوگا۔
آپ کو درج ذیل سوالات کے جوابات دینے ہوں گے:
- آپ (کیا) بتانا چاہتے ہیں؟
- آپ (کس) سے بات کرنا چاہتے ہیں؟
- آپ اپنے سامعین کی توجہ (کیسے) حاصل کریں گے؟
مرحلہ 1: آپ (کس) سے بات کرنا چاہتے ہیں؟
ہر سماجی مداخلت کا مقصد کسی چیز کو تبدیل کرنا ہوتا ہے۔ درحقیقت تبدیلی لانے کے لئے آپ کے ذہن میں اس متعلق ایک واضح تصویر ہونی چاہیے کہ آپ کیا اور کیوں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ اس سے آپ کو رابطہ کاری کا واضح ہدف تیار کرنے میں مدد ملے گی۔
سوالات پوچھ کر اپنے رابطہ کاری کے ہدف کو ہر ممکن حد تک قابل پیمائش اور مخصوص بنائیں۔
- مجھے کیسے معلوم ہو گا کہ میں نے کامیابی حاصل کی ہے؟
- کون سے اہداف یا پیمانے ثابت کر سکیں گے کہ میں نے اپنے اہداف حاصل کر لیے ہیں؟
- اس ہدف کے حصول کا ٹائم فریم کیا ہے؟
اہم تجویز
آپ اپنے رابطہ کاری کے اہداف کو جتنا مخصوص اور قابل پیمائش بنائیں گے، آپ کی رابطہ کاری اتنی ہی مرکوز اور مؤثر ہو گی۔ آپ اپنے سامعین کے کاموں یا رویوں میں کون سی تبدیلیاں لانا چاہتے ہیں؟ آپ کی رابطہ کاری کا ہدف محض آپ کے شائع کردہ پوسٹرز یا کتابچوں کی تعداد نہیں ہے۔ توجہ مرکوز رکھیں۔ ایک واضح ہدف بہترین رہے گا!
اپنے اہداف کی تعریف کرنے کے لئے درج ذیل سوچ ابھارنے والے خیالات استعمال کریں:
آگاہی—کسی مخصوص موضوع کی معلومات اور فہم و آگاہی تیار کریں۔
مثال کے طور پر: میں (مسئلہ x) سے متعلق معلومات و آگاہی پیش کرنا چاہتا ہوں۔
اقدام—حصہ بنیں، وزٹ کریں، سائن اپ کریں، شرکت کریں، شامل ہوں، تعاون کریں۔
مثال کے طور پر: میں چاہتا/چاہتی ہوں کہ لوگ ہمارے نیوزلیٹر کے لیے سائن اپ کریں۔
میری خواہش ہے کہ لوگ ہمارے عہد/درخواست پر دستخط کریں۔
میری خواہش ہے کہ لوگ عطیہ دیں۔
دلچسپی—رویے یا فکر میں تبدیلی لائیں۔
مثال کے طور پر: میں یہ دکھانا چاہتا/چاہتی ہوں کہ نشے میں ڈرائیونگ کرنا کس قدر خطرناک ہوتا ہے تاکہ لوگ نشے میں ڈرائیونگ کرنا چھوڑ دیں۔
مجھے (x) کے متعلق کمیونٹی کے خیالات کو للکارنا ہے تاکہ وہ (x) کے حامل افراد کو مسترد کرنا چھوڑ دیں۔
رابطہ کاری کے مقصد کی ایک مثال یہ ہے: تاکہ بہتر سماجی تعلقات کو فروغ دینا۔
رابطہ کاری کا ایک بہتر ہدف یہ ہو سکتا ہے: اگلے دو سالوں میں نوجوان اور بزرگ افراد کے درمیان کمیونٹی کے تعلقات میں بہتری لانا تاکہ کمیونٹی میں بڑوں سے جسمانی و زبانی بدسلوکی کے واقعات کو کم کیا جا سکے۔
اپنے جوابات کو ایک جملے یا پیراگراف میں اکٹھا کریں اور اسے سدھاریں۔
آگے بڑھنے سے قبل یہ اہم ہے کہ آپ اپنے مجوزہ پراجیکٹ کے مسائل اچھی طرح سمجھتے ہوں۔ اپنے مسئلہ کا کامیابی سے مقابلہ کرنے کے لئے، آپ کو اپنی ماضی کی کامیابیوں اور ناکامیوں سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب شک ہو تو ماہرین سے بات کر کے حالات کے متعلق اپنے فہم کی تصدیق کریں۔
مرحلہ 2: آپ (کس) سے بات کرنا چاہتے ہیں؟
اس بات کی شناخت کرنا کہ آپ کس سے بات کرنا چاہتے ہیں، مؤثر رابطہ کاری کی کلید ہے۔ "سب لوگ” ہدف کردہ سامعین نہیں ہیں۔ یہ نہایت وسیع ہے۔ آپ کو مزید مخصوص ہونا ہو گا تاکہ درست افراد آپ کی رابطہ کاری کو نوٹ کریں۔
سوچیں کہ فیشن کی تشہیر کیسے کی جاتی ہے۔ کپڑوں کو اس طریقے سے پیش کیا جاتا ہے جو مخصوص لوگوں کے ساتھ ایک تعلق پیدا کرے، ہر کسی کے ساتھ نہیں۔ یہ بہت وسیع ہو گا۔ چند انداز یا کپڑے چند اقسام کی آب و ہوا کے لئے مؤثر نہیں ہوتے، چند افراد کو پسند نہیں آتے یا ان کے بجٹ کے مطابق نہیں ہوتے۔ مؤثر تشہیری مہم کی تیاری سے قبل کمپنیوں کے معلوم ہونا چاہیے کہ کپڑے کس کے لئے ہیں۔
اپنے مطلوبہ سامعین کا تعین عمر، صنف، مقام، روزگار، ازدواجی و خاندانی حیثیت، اور دیگر متعلقہ ذاتی تفصیلات کے لحاظ سے کریں۔
مثال کے طور پر: میرے مطلوبہ سامعین X شہر میں رہائش پزیر 18 سے 25 سال کی عمر کے بیروزگار نوجوان ہیں۔
اپنے ہدف کردہ سامعین کی وضاحت کریں۔
اب غور کریں کہ آپ کے ہدف کردہ سامعین کس طرح سوچتے، محسوس کرتے اور عمل کرتے ہیں۔ اُن کی عادات اور روّیوں کو سمجھنا ضروری ہے تاکہ آپ بالکل درست پیغامات کو استعمال کرتے ہوئے اُن کے ساتھ حقیقتاً منسلک رابطہ کاری کر سکیں۔
مثال کے طور پر: وہ ایسا سوچتے ہیں کہ اُن کو کبھی کوئی ملازمت نہیں مل سکے گی۔ وہ بے پرواہ رہتے ہیں کیوں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی زندگی مختصر ہو گی۔
اب سوچیں کہ آپ کے ہدف کردہ سامعین کیسے سوچتے، محسوس کرتے اور عمل کرتے ہیں۔
مرحلہ 3: آپ اپنے سامعین کی توجہ (کیسے) حاصل کریں گے؟
اپنے سامعین کی دلچسپی لینے کے لئے 3 عناصر استعمال کریں۔
- پیغام (Message)
- پیام بر (Messenger)
- ذریعہ (Medium)
آپ کے پیغام
میں وہ ایک کیا بات ہے جو آپ اپنے ہدف کردہ سامعین سے کہنا پسند کریں گے؟
آپ کا کلیدی پیغام واضح اور مختصر ہونا چاہیے۔ کیا آپ کا پیغام سامعین کو چھوئے گا؟ کیا آپ اسے مزید پرکشش بنا سکتے ہیں؟ زبان، لہجے اور سیاق و سباق پر غور کریں۔ اسے ملامتی یا بے حس نہیں ہونا چاہیے۔ چند الفاظ مختلف سامعین، ثقافتوں اور سیاق و سباق میں مثبت یا منفی معنی اختیار کر لیتے ہیں۔
آپ کا پیام بر
اپنے ہدف کردہ سامعین تک پہنچنے کے لئے اچھا پیام بر منتخب کریں۔ آپ کے خیال میں آپ کا پیغام کون زیادہ مؤثر طور پر پہنچا سکتا ہے؟ ضروری ہے کہ آپ کے سامعین اس پیام بر سے واقف ہوں اور اس کی عزت کرتے ہوں۔ آپ آن لائن اور آف لائن دونوں طرح کی رابطہ کاری میں انہیں لا سکتے ہیں۔
معتبر پیام بروں میں درج ذیل شامل ہو سکتے ہیں:
- معروف تنظیمیں۔
- وہ افراد جن کی آپ کے ہدف کردہ سامعین عزت کرتے ہیں، جیسے اسپورٹس اسٹارز، موسیقار یا اداکار۔
- مذہب، کمیونٹی یا نوجوانوں کے محترم قائدین۔
آپ کا ذریعہ
آپ کی تنظیم کے لئے بہترین ذریعہ (یا رابطہ کاری کا چینل یا نظام) وہ ہے جو آپ کے سامعین استعمال کرتے ہیں۔ "ذریعہ” سے مراد پلیٹ فارم (ایپ) اور اس پلیٹ فارم پر موجود مواد کی نوعیت دونوں ہیں۔
پلیٹ فارمز
آپ کو یہ غور کرنے کی ضرورت ہوگی کہ آپ کے ہدف کردہ سامعین کون سے پلیٹ فارمز استعمال کرتے ہیں تاکہ آپ بھی ان کو استعمال کرسکیں۔
مواد
غور کریں کہ آپ کے ہدف کردہ سامعین کے لیے کس قسم کا مواد مناسب رہے گا۔
- ویڈیو: مختصر کلپس یا اینی میشنز
- تحریر: عبارتیں، ہیش ٹیگز یا کھلے خط
- تصاویر: فوٹوز، میمز
- آڈیو: پوڈ کاسٹس یا مختصر آڈیو کلپس
- کامکس: مختصر پینلز یا اینی میشنز
سروے، انٹریوز یا حتی کہ براہ راست مشاہدے کے ذریعے تحقیق کریں کہ آپ کے سامعین رابطہ کاری کے لئے کن ٹولز اور مواد کو ترجیح دیتے ہیں۔ آپ کو اپنے وسائل اور بجٹ کو زیر غور لانا ہو گا۔ ان سامعین تک پہنچنے کے لئے کون سے ذرائع یا پلیٹ فارمز بہترین ہیں؟ کس قسم کا مواد ان کے لئے آسانی سے دستیاب، قابل اشتراک اور دلچسپی کا باعث ہو گا؟
اپنے سامعین کے زیر استعمال پلیٹ فارمز اور آپ جس قسم کا مواد تیار کر سکتے ہیں، اس کی مختصر فہرست بنائیں۔
"نقصان نہ پہنچے” کے ملحوظات
آپ کی کمیونٹی میں ایسے کون سے حساس موضوعات ہیں جن سے آپ کا آگاہ ہونا چاہیے؟ کیا آپ کی رابطہ کاری میں کچھ ایسا ہے جو ان حساس موضوعات کو چھیڑ سکتا ہے؟ اپنی کمیونٹی کے اندر اور باہر دیگر افراد سے بات کر کے یقینی بنائیں کہ آپ نے ہر شے سوچ لی ہے۔ آپ کو یہ بھی چیک کرنا ہو گا کہ آپ کا مواد درست اور ثبوت پر مبنی ہے۔
حساس موضوعات میں مخصوص الفاظ، موضوعات، تصاویر، علامات اور حتیٰ کہ رنگ بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
آپ کی مکمل سماجی میڈیا رابطہ کاری کی حکمت عملی
اب آپ اس فارم میں درج بالا جوابات بھر کر سکتے ہیں۔
مبارک ہو! آپ کے پاس حکمت عملی آ گئی ہے۔ ہر سال کم از کم ایک مرتبہ اس عمل سے گزر کر تجزیہ کریں کہ آپ نے کیا سیکھا، کیا تبدیلی آئی اور آپ کی حکمت عملی کو مزید بہتر کیسے بنایا جا سکتا ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ حکمت عملی ارتقاء پزیر ہو کر آپ کی تنظیم کے اندر اور باہر وسیع تر کمیونٹی میں آنے والی تبدیلیوں کی عکاسی کر سکتی ہے۔