تصویری مضمون

مرتبت: ایک دو دھاری تلوار

میراناؤ کا خیال ہے کہ مرتبت یا خاندان کی عزت کے تصور کو غلط سمجھا گیا ہے۔

منڈاناؤ کے مقامی افراد میراناؤ مرتبت یا خاندان کی عزت کی ثقافتی نقطۂ نظر سے بڑی قدر کرتے ہیں۔ یہ ان کی انفرادی، خاندانی اور کمیونٹی شناخت کے لئے مرکزی حیثیت رکھتا ہے، مگر چند افراد کا خیال ہے کہ اس تصور کو اکثر غلط سمجھا اور غلط استعمال کیا جاتا ہے۔

خاندان کے تمام ارکان مرتبت کی بڑی قدر کرتے ہیں اور یہ روزمرہ کے رویوں کے علاوہ زندگی کے مرکزی واقعات سے بھی مربوط ہے۔ جب کسی بیٹے یا بیٹی کو کالج کا ڈپلومہ ملتا ہے تو خاندان کو مزید عزت ملتی ہے اور وہ فخر کا اظہار کرتے ہیں۔ اس کا الٹ بھی درست ہے کہ لوگ اپنے خاندان کا نام خراب کرنے پر موت کو ترجیح دیں گے۔ خاندان کے کسی رکن سے بدتمیزی سے بےعزتی کے نتیجے میں قبائل کے درمیان انتقام کا چکر شروع ہو سکتا ہے۔

مئی 2017 میں ISIS کی سرپرستی میں ماٹ گروپ نے مراوی کے اسلامی شہر پر حملہ کیا اور جنوب مشرقی ایشیاء میں خلافت قائم کرنے کی کوشش کی۔ جس شہر کو بہترین تجارت اور تجارتی مراکز کے لئے جانا جاتا تھا، اسے پانچ ماہ پر مشتمل شدید جنگ نے کھوکھلا کر دیا۔ میراناؤ کا سابقہ خوشحال طرز زندگی برباد ہو کر رہ گیا اور اکثر افراد اپنی ملکیتوں اور گھروں سے محروم ہو کر اپنے رشتہ داروں اور ہنگامی پناہ گاہوں پر انحصار کرنے پر مجبور ہو گئے۔

واقعے سے پہلے اور بعد میں مرتبت کا استعمال اور حتی کہ غلط استعمال بھی کیا گیا تاکہ بدلے کی توجیہہ دی جا سکے اور مزید تشدد کو تحریک دی جائے۔ انتقام کے جاری چکروں کے باوجود ایک دوسرے اور خاص کر رشتہ داروں اور قبیلے کے افراد کی مدد کرنے کا رواج ابھی تک قائم ہے۔

اس غیر یقینی وقت میں میراناؤ نے ہر چیز سے بالاتر ہو کر اپنی سرزمین کے دوبارہ حصول اور قیام کے دوران اپنی انا برقرار رکھی ہے۔ کیوں کہ خاندان کی عزت و وقار کے دوبارہ حصول کا واحد طریقہ یہی ہے: اس سرزمین میں رہنا جس کے لئے ان کے آباؤاجداد نے جنگ کی تھی۔

رہائشی مراوی شہر، لناؤ دیل سر کے گراؤنڈ زیرو کے نزدیک جھیل مناؤ پر ایک دوپہر گزار رہے ہیں۔ (فوٹو: دی ایشیاء فاؤنڈیشن/وجے ولافرانکا)

مراوی کے مرکز کی گلیوں میں شدید شیلنگ کی باقیات دیکھی جا سکتی ہیں (فوٹو: دا ایشیاء فاؤنڈیشن/وجے ولافرانکا)

مراوی کے مرکز میں کرائے کی دکان پر ایک لڑکی پرآسائش لبادوں کے درمیان بیٹھی ہے۔ (فوٹو: دی ایشیاء فاؤنڈیشن/وجے ولافرانکا)

اسکول کے سال 2019 کے آغاز میں مناؤ اسٹیٹ یونیورسٹی کے مراوی کیمپس پر ایک پروگرام کے دوران طلبہ خوش ہو رہے ہیں۔ (فوٹو: دی ایشیاء فاؤنڈیشن/وجے ولافرانکا)

میراناؤ کے طلبہ مراوی شہر میں "گراؤنڈ زیرو" کے نزدیک گولیوں سے بھرے کلاس رومز میں کلاسیں لے رہے ہیں، جہاں حکومتی افواج اور ISIS کے جنگجوؤں کے درمیان شدید تصادم پیش آیا تھا۔ (فوٹو: دی ایشیاء فاؤنڈیشن/وجے ولافرانکا)

لباؤ دیل سر کے ایک عارضی مقام پر بنے عارضی کلاس روم کے باہر اسکول کے بچے کھیل کی سرگرمیوں میں شرکت کر رہے ہیں۔(فوٹو: دی ایشیاء فاؤنڈیشن/وجے ولافرانکا)

ماراوی کے بے گھر رہائشیوں کی منتقلی کی پناہ گاہ کے باہر ایک معذور بچہ وہیل چیئر پر بیٹھا ہے۔ (فوٹو: دی ایشیاء فاؤنڈیشن/وجے ولافرانکا)

مراوی کے 2017 کے تنازعے میں بےگھر ہونے والے ہزاروں خاندان ان تباہ حال خیموں کو عارضی ٹھکانہ بنائے ہوئے ہیں۔ (فوٹو: دی ایشیاء فاؤنڈیشن/وجے ولافرانکا)

انتہائی نقصان زدہ مرکزی علاقے کی باقیات، ایک زمانے کا مصروف کاروباری ضلع آج بھی ماروی کے گراؤنڈ زیرو پر موجود ہے۔ (فوٹو: دی ایشیاء فاؤنڈیشن/وجے ولافرانکا)

مراوی شہر کے 84 سالہ سینٹ میری گرجا گھر میں شدید شیلنگ اور بمباری کے نشانات، جہاں ISIS سے متاثر ماٹ گروپ نے مئی 2017 کے حملے کے آغاز میں مذہبی علامات کی بے حرمتی کی اور انہیں تباہ کیا۔ (فوٹو: دی ایشیاء فاؤنڈیشن/وجے ولافرانکا)

سائننگ کمبایوکا انسامبلا مئی 2019 کی کارکردگی کے لئے منداناؤ اسٹیٹ یونیورسٹی میں معمول کی مشق کر رہا ہے۔ (فوٹو: دی ایشیاء فاؤنڈیشن/وجے ولافرانکا)

مراوی کی عارضی پناہ گاہ میں نئے بنائے گئے اسکول میں طلبہ کلاسیں لے رہے ہیں۔ (فوٹو: دی ایشیاء فاؤنڈیشن/وجے ولافرانکا)

لناؤ ڈیل سر کی عارضی سائٹ پر بنے عارضی کلاس روم میں اسکول کے بچے کلاس کے آغاز سے قبل ہلکے پھلکے مزاح سے لطف اندوز ہوتے ہوئے۔ (فوٹو: دی ایشیاء فاؤنڈیشن/وجے ولافرانکا)

وجے ولافرانکا کے متعلق

وجے ولافرانکا منیلا میں پیدا ہوئے اور وہیں پرورش پائی۔ انہوں نے بطور اسٹاف فوٹوگرافر صحافت کا آغاز کیا، جس میں وہ خبروں کے ایک قومی میگزین میں خبریں اور سماجی سیاسی کہانیاں لکھتے تھے۔

2006 سے وہ اپنا سارا وقت بطور ڈاکومنٹری فوٹوگرافر گزارتے ہیں اور بین الاقوامی خبروں کی ایجنسیوں اور اشاعتوں کے لئے خبریں اور فیچر کہانیاں لکھتے ہیں اور فلپائن کے کئی علاقوں سے ذاتی پراجیکٹس اور لمبی کہانیوں میں مشغول رہتے ہیں۔

وہ ایشیئن سنٹر برائے صحافت کے بصری صحافت کے پروگرام، کالج آف سینٹ بینیلڈ کے بیچلرز ان فوٹوگرافی کورس اور بین الاقوامی تصویری تہواروں اور کانفرنسوں میں وژوئل کلچر لیکچرار ہیں۔www.veejayvillafranca.com

فیس بک پر ہماری کمیونٹی میں شامل ہوں

مشغول رہیں اور ہمارے فیس بک پیج کے ذریعہ ہماری وسیع تر کمیونٹی میں شامل ہوں

Go to Facebook